
کوئٹہ:
بلوچستان کے ضلع کچھی کی تحصیل ڈھاڈر کے علاقے نوشمان میں ہفتہ کو پی ٹی آئی کے ایم پی اے سردار یار محمد رند کے بیٹے سردار خان رند کے قافلے پر دیسی ساختہ بم پھٹنے سے دو سیکیورٹی گارڈز شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔
ڈھاڈر کے اسسٹنٹ کمشنر فہد شاہ راشدی نے تصدیق کی کہ آئی ای ڈی سڑک کے کنارے نصب کیا گیا تھا جب اس میں دھماکہ ہوا۔
اس وقت ایم پی اے کا بیٹا اپنے قافلے کے ساتھ ڈھاڈر شہر کی طرف جا رہا تھا۔
حملے میں سردار خان رند محفوظ رہے جبکہ زخمی گارڈ کو سول ہسپتال ڈھاڈر میں داخل کرایا گیا۔
شہید گارڈز کی میتیں بھی اسی اسپتال منتقل کی گئیں۔
دھماکے کے بعد پولیس، لیویز اور دیگر سیکیورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
ایک بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گرد حملے میں دو سیکیورٹی گارڈز کی شہادت پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ ایم پی اے کا بیٹا حملے میں محفوظ رہا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ دھماکے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بلوچستان میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے میں امن و امان کو ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا۔
بزنجو نے شہید سیکیورٹی گارڈز کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
پیر کو بلوچستان کے ضلع بولان میں زور دار دھماکے میں 9 پولیس اہلکار شہید اور 13 زخمی ہوگئے۔
ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ ایک خودکش بمبار نے کمبری کے علاقے میں پولیس وین کو نشانہ بنایا۔
پولیس اہلکار سبی میلے سے اپنے فرائض سرانجام دینے کے بعد واپس آرہے تھے کہ ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری موٹرسائیکل پولیس وین سے ٹکرا دی جس سے اسے شدید نقصان پہنچا۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔
دہشت گردوں کا ہدف اتوار کو ختم ہونے والا تاریخی سبی میلہ تھا۔ اہلکار نے کہا کہ وہ صدیوں پرانے تہوار کو نشانہ بنانے میں ناکام رہے اور سبی سے کوئٹہ واپس آنے والے سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہو گئے۔
اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، جنوری 2023 جولائی 2018 کے بعد سے مہلک ترین مہینوں میں سے ایک رہا، کیونکہ 134 افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے – 139 فیصد اضافہ – اور 254 زخمی ہوئے۔ ملک بھر میں کم از کم 44 عسکریت پسندوں کے حملوں میں۔