
اسلام آباد:
اسلام آباد کی ایک عدالت نے ہفتہ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سابقہ حکم کو کالعدم قرار دے دیا۔
سماعت کی صدارت کرتے ہوئے جج طاہر محمود خان نے تفتیش کاروں کو سابق وزیر اطلاعات کو آج مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے اس سے قبل پولیس کو فواد کو عدالت میں پیش کرنے کے کہنے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
اس سے قبل عدالت نے پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فواد کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا۔
عدالت چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ارکان کو “دھمکی” دینے پر فواد کے خلاف بغاوت کے مقدمے کی سماعت کر رہی تھی۔
پی ٹی آئی رہنما کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کے پہلے حکم کے بعد پولیس نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرتے ہوئے استدعا کی کہ جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور فواد کا مزید جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔
پڑھیں پی ٹی آئی کے فرخ حبیب سمیت دیگر کے خلاف ‘ڈکیتی’ کا مقدمہ درج
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ پولیس کو فوٹو گرافی ٹیسٹ اور ریکوری کرنی تھی اور مزید کہا کہ پولیس کے پاس صرف ایک دن کا ریمانڈ تھا اور وہ تفتیش مکمل نہیں کرسکی۔
پی ٹی آئی رہنما کو بدھ کے روز لاہور سے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ارکان کو ’دھمکی‘ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
جس کے بعد اسلام آباد کی عدالت نے فواد کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
جمعہ کو ریمانڈ ختم ہونے پر انہیں سخت سیکیورٹی میں جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔