اہم خبریںپاکستان

‘الٰہی کے خلاف اعتماد کا ووٹ آج نہیں ہوگا’

اسلام آباد:

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے بدھ کے روز پنجاب کے گورنر کو متنبہ کیا کہ وہ کوئی بھی قدم اٹھانے سے “پرہیز” کریں کیونکہ انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی آج عدم اعتماد کا ووٹ طلب نہیں کریں گے۔

وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراطلاعات نے واضح کیا کہ آج عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں ہو گی کیونکہ اس حوالے سے سپیکر اسمبلی نے حکم بھی جاری کر دیا تھا۔

دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی نے کوئی غیر آئینی اقدام کیا تو حکومت پنجاب میں گورنر راج لگا سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر نافذ کیا جاتا ہے تو گورنر راج کی مدت چھ ماہ ہوتی ہے۔

وزیر داخلہ کا یہ تبصرہ پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے قانون سازوں کے ایک وفد کی جانب سے صوبائی اسمبلی کی تحلیل کو روکنے کے لیے وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد سامنے آئی ہے۔

بعد ازاں حکومت نے اعلان کیا کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان صوبائی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ نہ لینے کی صورت میں وزیراعلیٰ الٰہی کو ڈی نوٹیفائی کر دیں گے۔

اس معاملے پر بات کرتے ہوئے ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی چاہے کچھ بھی کر لے وہ آئین کے خلاف مزاحمت نہیں کر سکتی، آئین میں لکھا ہے کہ وزیر اعلیٰ اعتماد کا ووٹ نہ لیں تو وہ وزیر اعلیٰ نہیں رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کی گئی۔

ثناء اللہ نے مزید کہا کہ اعتماد کا ووٹ مانگنا گورنر کی مرضی ہے۔

وہ ایک ماہ سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا رونا رو رہے ہیں۔ اس صورتحال میں، گورنر کو اپنا اختیار استعمال کرنے کا حق ہے،” وزیر داخلہ نے کہا۔

وزیر نے مزید کہا کہ حکومت جانتی ہے کہ پی ٹی آئی کے پاس ووٹرز کی پوری تعداد نہیں ہے اور اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو انہیں اعتماد کا ووٹ لینا چاہیے۔

“ان کے پاس اعتماد کا ووٹ لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ اگر یہ تصدیق ہو جاتی ہے کہ وہ اعتماد کا ووٹ نہیں لے رہے ہیں تو گورنر پنجاب نیا نوٹیفکیشن جاری کریں گے،” وزیر داخلہ نے مزید کہا۔

ثناء اللہ نے یہ بھی کہا کہ اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز وزیراعلیٰ کے عہدے کے امیدوار ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی اور ق لیگ مشترکہ طور پر الٰہی کے خلاف تحریک کا سامنا کریں گے، فواد

وزیر نے یہ بھی کہا کہ انہیں الٰہی سے کسی بات چیت کا علم نہیں ہے۔

ثناء اللہ نے کہا کہ ‘اسمبلیاں تحلیل ہوتیں تو الیکشن ہوتے، اب کے پی کی اسمبلی تحلیل کرنے سے بھاگ رہے ہیں’۔

وزیر داخلہ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک دشمن ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اور سابق وزیراعظم کا اصل ایجنڈا ملک کو دیوالیہ کرنا ہے۔

ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کے علاوہ اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ، سیاستدان اور قوم ملک میں استحکام چاہتی ہے۔

ایک روز قبل پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا تھا کہ الٰہی کے خلاف اعتماد کے ووٹ اور تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ ان کی جماعت اور مسلم لیگ (ق) کے اتحاد سے مل کر کریں گے۔

قانون کے مطابق وزیر اعلیٰ اپنے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کے بعد اسمبلی کو تحلیل نہیں کر سکتے۔ گورنر کی جانب سے چیف منسٹر کے لئے ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی حالیہ ضرورت کا مطلب ہے کہ انہیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ وہ اسمبلی میں 186 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوں۔

پنجاب اسمبلی میں اس وقت پی ٹی آئی کے پاس 177 جبکہ مسلم لیگ (ق) کے 10 ارکان ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن کے پاس مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور راہ حق جماعتوں کے مشترکہ 176 ارکان ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button