اہم خبریںپاکستان

پی ڈی ایم عمران کے اعلان پر ‘یوم تشکر’ منائے گی۔

حکمران جماعت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے اعلان کیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی جانب سے حکومت کو قبل از وقت انتخابات پر مجبور کرنے کے لیے پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان پر ‘یوم تشکر’ منائیں گے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے ہفتے کے روز کہا کہ ان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی 23 دسمبر بروز جمعہ خیبرپختونخوا اور پنجاب دونوں اسمبلیاں تحلیل کر دے گی۔

انہوں نے لاہور کے لبرٹی چوک پر اپنے حامیوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ہم دونوں اسمبلیاں قربان کر دیں گے… ہم انہیں اس قوم کے لیے قربان کر رہے ہیں… پاکستان کے 66 فیصد حصے میں انتخابات ہوں گے۔”

ان کے اعلان کے فوراً بعد وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے عمران کے اعلان کا ‘خیر مقدم’ کرتے ہوئے کہا کہ وہ قبل از وقت انتخابات لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

سے خطاب کر رہے ہیں۔ ایکسپریس نیوزاقبال نے کہا کہ عمران اقتدار میں واپسی کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ انہیں حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی کی کوئی پرواہ نہیں۔

پی ڈی ایم ان انتخابات میں پوری طرح حصہ لے گی۔ عمران خان کے زیر تسلط اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد ملک کے آئین کے مطابق انتخابات ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت پی ٹی آئی کی سابقہ ​​حکومت کی وجہ سے ہونے والے نقصان کو پورا کر رہی ہے۔ ہم عمران خان کو مزید وقت نہیں دینا چاہتے تاکہ وہ معیشت کو مزید تباہ کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: 23 دسمبر کو پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں تحلیل کریں گے، عمران کا لاہور کے جلسے میں اعلان

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران صرف دو چیزیں سیکھی ہیں، اپنے مخالفین پر جھوٹے مقدمات بنانا اور توشہ خانہ کے تحفے فروخت کرنا۔

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے مقامی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم ملک کو ڈیفالٹ کرنے کے لیے تمام حربے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اسمبلیاں تحلیل کرنے سے ہر گز نہ روکا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد ان کی پارٹی آئین اور قانون کے مطابق آگے بڑھے گی۔

اگر انتخابات 90 دنوں میں ہو جائیں تو ہم بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔

سندھ کے وزیر بلدیات اور پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر شاہ نے وفاقی وزیر کے بیانات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ‘آپ کو عمران خان کے ساتھ بیٹھے وزرائے اعلیٰ کے چہرے دیکھنا چاہیے تھے’۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور کے پی کے وزیراعلیٰ محمود خان کے چہرے کے تاثرات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ وہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں وزرائے اعلیٰ اسمبلیاں تحلیل نہیں کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button